Monday 18 August 2014

ghar bachaane se hat k sochte hain

ghar bachaane se hat k sochte hain



گھر بچانے سے ہٹ کے سوچتے ہیں
 آشیانے سے ہٹ کے سوچتے ہیں


قتل واجب ہوا ہمارا بھی
 ہم زمانے سے ہٹ کے سوچتے ہیں


سر کہ بارِ گراں ہے کاندھوں پر
 اس کے شانے سے ہٹ کے، سوچتے ہیں


جس میں کردار ہی نہیں اپنا
 اس فسانے سے ہٹ کے سوچتے ہیں


ان کو برداشت کر تو اے دنیا!
کچھ پرانے سے ہٹ کے سوچتے ہیں
٭٭٭

No comments:

Post a Comment