Sunday, 17 August 2014

chalne se hai kaam humein

chalne se hai kaam humein



چلنے سے ہے کام ہمیں
راس نہیں بسرام ہمیں


کس نے کہا تھا سامنے آ
 آگے بڑھ اب تھام ہمیں


سورج بھی ہے چاند بھی ہے
سحر ہوئی ہے شام ہمیں


ہم نے آنکھیں دیکھی ہیں
بے معنی ہے جام ہمیں


بات تو خاص یہی ہے بس
ملتا ہے وہ عام ہمیں


اتنی زیادہ آزادی
سمجھو ہے اک دام ہمیں


خواب ہے یا وہ آیا ہے
کرنے کے لیے رام ہمیں


سعدؔ وہ کیونکر لگنے لگا
ایک خیالِ خام ہمیں 

No comments:

Post a Comment