Bichare howay logon ki ek ek baat rulaa deti hai
بچھڑے ہوئے لوگوں کی اک اک بات رلا دیتی ہے
ہم کو تو ہر جانے والی بات رلا دیتی ہے
ویسے تو ہم دل کے بڑے ہی پکے ہیں ہر غم میں
وہ تو کبھی کبھی یونہی برسات رلا دیتی ہے
جیسے پتھر کر دیتی ہے بعض اوقات خوشی بھی
جیسے بعض اوقات کوئی بارات رلا دیتی ہے
جنہوں نے ہار کبھی نہیں دیکھی ہوتی ہے جیون بھر
ایسوں کو تو چھوٹی سی اک مات رلا دیتی ہے
غموں سے تو کچھ اور بھی بڑھ جاتا ہے ضبط ہمارا
ہاں البتہ خوشیوں کی بہتات رلا دیتی ہے
No comments:
Post a Comment